Thomas Parker In Urdu | تھامس پارکر

تھامس پارکر

تھامس پارکر 22 دسمبر سنہ 1843ء میں انگلینڈ کے گاوں کولبروک ڈیل میں پیدا ہوئے اور 5 دسمبر سنہ 1915ء کو 71 سال کی عمر میں انگلینڈ کے گاوں آئرنبریج
میں وفات پائی۔

یوں تو پیشہ کے اعتبار سے پارکر کو ایک الیکٹریکل انجینئر، موجد اور انڈیسٹریلسٹ کے طور پر جانا جاتا ہے لیکن پارکر کی وجہ شہرت لیڈ ایسڈ بیٹریوں، الیکٹرک جنریٹروں میں جدت پیدا کرنا اور بڑے پیمانے پر برقی طاقت سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری شامل ہے دنیا کی پہلی بجلی کی ترسیل کی کمپنی قائم کرنے کا اعزاز بھی پارکر کو حاصل ہے۔

پارکر کولبروک ڈیل کے ایک علاقہ لنکولن ہل میں ایک مولڈر تھامس ویتھلے پارکر کے گھر پیدا ہوئے پارکر نے اپنی ابتدائی تعلیم مقامی قوایکر سوسائٹی کے اسکول سے حاصل کی اور جلد ہی اپنے والد کے ساتھ ایک مولڈر کے طور پر اپنے کام کے آغاز کیا۔

سنہ 1862ء میں لندن میں منعقد ہونے والی ایک بین الاقوامی نمائش میں کولبروک ڈیل کمپنی کے نمائندے کی حثیت سے شرکت اختیار کی اور نمائش میں موجود نئی ٹیکنالوجی سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہے سکے بعدازاں اسی سال مولڈنگ کے کام کے تجربہ میں اضافہ کی خاطر برمنگھم روانہ ہوگئے برمنگھم میں کچھ عرصہ قیام کے بعد انگلینڈ کے انڈیسٹریل ایریا سٹیفورڈ شائر پوٹریس منتقل ہوگئے جہاں سنہ 1866ء میں ایک انجن ڈرائیور لیوس گیبس کی بیٹی جین گیبس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اور اسی سال انگلیںڈ کے شہر مانچسٹر منتقل ہوگئے جہاں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے مشہور کیمیاء دان ہنری انفیلڈ روسکو کے زیرِ اثر کیمیاء کی تعلیم حاصل کی ۔

بعدازاں دسمبر سنہ 1867ء میں اپنے آبائی گاوں کولبروک ڈیل منتقل ہوگئے جہاں ابتدائی طور پر سپروائزر کے طور پر ملازمت اختیار کی اور جلد ہی پارکر کی قابلیت کی بنیاد پر انہیں کمپنی کے شعبہِ الیکٹروپلیٹنگ میں ایک کیمیاء دان کے طور پر تعینات کیا گیا۔

سنہ 1876ء میں کولبروک ڈیل کمپنی میں کام کرنے والے میکانسٹ فلپ ویسٹون کی مدد سے ایک پہلے جدید اسٹیم پمپ تیار کرتے ہوئے اپنی زندگی کی پہلی ایجاد درج کروائی بعدازاں ٹھیک 9 سال کے وقفہ کے بعد سنہ 1885ء میں ایجادات کی بین الاقوامی نمائش میں پارکر کی اس ایجاد کو تمغہ سے نوازا گیا 

شعبہِ الیکٹروپلیٹنگ میں کام کے دوران پارکر نے کیمیکل پروسس کے دوران استعمال ہونے والی لیڈ ایسڈ بیٹرِیوں کو اپنے ایجاد کردہ الیکٹرک جنریٹر سے تبدیل کردیا پارکر نے اپنی اس ایجاد کو ڈینامو کو نام دیا اسی دوران کائرل سوسائٹی       کی کوئلہ سے پیدا ہونے والے دھواں کے مضر اثرات کی نشاندہی پر کولبروک ڈیل کمپنی نے پارکر کے ایجاد کردہ کائرل گریٹ تیار کرنا شروع کئے بعدازاں سنہ 1881ء میں پارکر کی اس ایجاد پر ایک نمائش میں پارکر کو چاندی کے تمغہ سے نوازا گیا

 سنہ 1882ء میں گیسٹون پلاںٹی کی تیار کردہ لیڈ-ایسڈ بیٹریوں کو پہلے سے  زیادہ بہتر انداز میں تیار کیا اسی سال جون میں پارکر اور پاول بریڈ فورڈ ایلویل نے الیکٹرک جنریٹروں کو جدت دینے کا کام کیا
 
بعدازاں اسی سال اکتوبر میں کاروبار کی غرض سے پارکر اپنے خاندان کے ہمراہ وُلورہمپٹن منتقل ہوگئے اور وُلورہمپٹن میں پاول کی شرکت سے ایسڈ لیڈ بیٹریاں تیار کرنے کا آغاز کیا سنہ 1883ء تک اس کمپنی نے ڈیناموز جنریٹر تیار کرنا شروع کردئیے 

پارکر اور پاول کے کاروبار کو وسعت اس وقت ملی جب مائن میں روشنی پیدا کرنے کے لئے تارافالگر کولری اور مانچسٹر ایڈسن کمپنی کی جانب سے ڈیناموز جنریٹروں کی مانگ میں اضافہ ہوا 

بعدازاں سنہ 1885ء میں کمپنی کی جانب سے انگلینڈ کے لئے پہلی برقی طاقت سے چلنے والی ٹرم تیار کی اور جلد ہی ایسی ہی ایک اور ٹرم کو برمنگھم میں آزمائشی طور پر چلایا گیا لیکن یہ ٹرم براہ راست بجلی کی طاقت سے چلنے کے بجائے بیٹری کی طاقت سے چلتی تھِی اور اس کے ساتھ ہی چند برقی طاقت سے چلنے والی گاڑیاں بھی تیار کی گئیں 

سنہ 1884ء سے 1887ء کے تین سالہ دور کے دوران پاول اور پارکر کی جانب سے بہت سے برقی اوزاروں کی ایجادات پیش کی گئیں سنہ 1887ء میں پارکر نے فاسفارس اور کلوریٹ کو الیکٹرولیسس کے ذریعہ علیحدہ کرنے کا طریقہ دریفات کیا۔

 سنہ 1889ء میں برقی اُوزار تیار کرنے والی الیکٹرک کنسٹرکشن کمپنی الیول-پارکر کمپنی سمیت دیگر برقی اُوزار بنانے والی کمپنیوں کو خرید لیا 

 سنہ 1893ء میں ایک بار پھر سے امریکہ کی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں الیول-پارکر کمپنی قائم کی گئی اور اسی سال چند پیچدگیوں کے باعث اس کمپنی کو الیکٹرک کنسٹریکشن کمپنی میں تبدیل کردیا گیا اور اس کے اگلے ہی سال سنہ 1894ء میں پارکر نے کمپنی سے استعفٰی دیتے ہوئے برقی آلات تیار کرنے والی کمپنی تھامس پارکر لمیٹڈ کی بنیاد رکھِی  بعدازاں سنہ 1897ء میں بجلی کی بڑے پیمانے پر ترسیل کے لئے میڈلینڈ الیکٹرک کارپوریشن کے نام سے کمپنی کی بنیاد رکھی۔

سنہ 1899ء میں اپنی قائم کردہ کمپنی تھامس پارکر لمیٹڈ کو خیرباد کہتے ہوئے لندن منتقل ہوگئے اور سنہ 1908ء میں ریٹائر ہونے تک لندن ہی میں مقیم رہے لندن میں قیام کے دوران بطور مشیر انجینئرکی حثیت سے میٹروپولیٹن ریلوے کمپنی میں ملازمت اختیار کی

سنہ 1904ء میں پارکر نے  کوٹائل کے نام سے دھواں کے بغیر جلنے والا ایندھن ایجاد کیا پارکر کی اس ایجاد پربعدازاں سنہ 1936ء میں سونے کے تمغہ سے نوازا گیا
سنہ 1908ء میں انگلینڈ کے قصبہ میڈلے کی مقامی آئرن ورکس انڈیسٹری خریدتے ہوئے اپنے بیٹے چارلس کے ساتھ کورٹ ورکس لمیٹڈ کے نام سے کمپنی کی بنیاد ڈالی 

سنہ 1915ء میں پارکر دماغی عارضہ کے سبب وفات پا گئے اور پارکر کو میڈلے کے مقامی چرچ کے ساتھ دفن کیا گیا۔ 

    اب تک کے بلاگ میں ساتھ دینے کا شکریہ-سید مرتعظٰی حسن

Post a Comment

0 Comments